Posts

Showing posts from July, 2020

Aaj Ki Shab To Guzar Jae Gi By Parveen Shakir

Image
آج کی شب تو کسی طور گزر جائے گی آج کی شب تو کسی طور گزر جائے گی رات گہری ہے مگر چاند چمکتا ہے ابھی میرے ماتھے پہ ترا پیار دمکتا ہے ابھی میری سانسوں میں ترا لمس مہکتا ہے ابھی میرے سینے میں ترا نام دھڑکتا ہے ابھی زیست کرنے کو مرے پاس بہت کچھ ہے ابھی تیری آواز کا جادو ہے ابھی میرے لیے تیرے ملبوس کی خوشبو ہے ابھی میرے لیے تیری بانہیں ترا پہلو ہے ابھی میرے لیے سب سے بڑھ کر مری جاں تو ہے ابھی میرے لیے زیست کرنے کو مرے پاس بہت کچھ ہے ابھی آج کی شب تو کسی طور گزر جائے گی! آج کے بعد مگر رنگ وفا کیا ہوگا عشق حیراں ہے سر شہر صبا کیا ہوگا میرے قاتل ترا انداز جفا کیا ہوگا! آج کی شب تو بہت کچھ ہے مگر کل کے لیے ایک اندیشۂ بے نام ہے اور کچھ بھی نہیں دیکھنا یہ ہے کہ کل تجھ سے ملاقات کے بعد رنگ امید کھلے گا کہ بکھر جائے گا وقت پرواز کرے گا کہ ٹھہر جائے گا جیت ہو جائے گی یا کھیل بگڑ جائے گا خواب کا شہر رہے گا کہ اجڑ جائے گا Perveen Shakir

Teri Khushboo Ka Pata Karti Hain By Parveen Shakir

Image
تیری خوشبو کا پتا کرتی ہے   تیری خوشبو کا پتا کرتی ہے مجھ پہ احسان ہوا کرتی ہے   چوم کر پھول کو آہستہ سے معجزہ باد صبا کرتی ہے   کھول کر بند قبا گل کے ہوا آج خوشبو کو رہا کرتی ہے   ابر برستے تو عنایت اس کی شاخ تو صرف دعا کرتی ہے   زندگی پھر سے فضا میں روشن مشعل برگ حنا کرتی ہے   ہم نے دیکھی ہے وہ اجلی ساعت رات جب شعر کہا کرتی ہے   شب کی تنہائی میں اب تو اکثر گفتگو تجھ سے رہا کرتی ہے   دل کو اس راہ پہ چلنا ہی نہیں جو مجھے تجھ سے جدا کرتی ہے   زندگی میری تھی لیکن اب تو تیرے کہنے میں رہا کرتی ہے   اس نے دیکھا ہی نہیں ورنہ یہ آنکھ دل کا احوال کہا کرتی ہے   مصحف دل پہ عجب رنگوں میں ایک تصویر بنا کرتی ہے   بے نیاز کف دریا انگشت ریت پر نام لکھا کرتی ہے   دیکھ تو آن کے چہرہ میرا اک نظر بھی تری کیا کرتی ہے   زندگی بھر کی یہ تاخیر اپنی رنج ملنے کا سوا کرتی ہے   شام پڑتے ہی کسی شخص کی یاد کوچۂ جاں میں صدا کرتی ہے   مسئلہ جب بھ...

Dhanak Dhanak meri poroon ke khuwab kar dega by Parveen Shakir

Image
دھنک دھنک مری پوروں کے خواب کر دے گا   دھنک دھنک مری پوروں کے خواب کر دے گا وہ لمس میرے بدن کو گلاب کر دے گا   قبائے جسم کے ہر تار سے گزرتا ہوا کرن کا پیار مجھے آفتاب کر دے گا   جنوں پسند ہے دل اور تجھ تک آنے میں بدن کو ناؤ لہو کو چناب کر دے گا   میں سچ کہوں گی مگر پھر بھی ہار جاؤں گی وہ جھوٹ بولے گا اور لا جواب کر دے گا   انا پرست ہے اتنا کہ بات سے پہلے وہ اٹھ کے بند مری ہر کتاب کر دے گا   سکوت شہر سخن میں وہ پھول سا لہجہ سماعتوں کی فضا خواب خواب کر دے گا   اسی طرح سے اگر چاہتا رہا پیہم سخن وری میں مجھے انتخاب کر دے گا   مری طرح سے کوئی ہے جو زندگی اپنی تمہاری یاد کے نام انتساب کر دے گا

Kuch to hawa thi sard thi kuch tera khayal bhi by Parveen Shakir

Image
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی   کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی   بات وہ آدھی رات کی رات وہ پورے چاند کی چاند بھی عین چیت کا اس پہ ترا جمال بھی   سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتا ایک دفعہ تو رک گئی گردش ماہ و سال بھی   دل تو چمک سکے گا کیا پھر بھی تراش کے دیکھ لیں شیشہ گران شہر کے ہاتھ کا یہ کمال بھی   اس کو نہ پا سکے تھے جب دل کا عجیب حال تھا اب جو پلٹ کے دیکھیے بات تھی کچھ محال بھی   میری طلب تھا ایک شخص وہ جو نہیں ملا تو پھر ہاتھ دعا سے یوں گرا بھول گیا سوال بھی   اس کی سخن طرازیاں میرے لیے بھی ڈھال تھیں اس کی ہنسی میں چھپ گیا اپنے غموں کا حال بھی   گاہ قریب شاہ رگ گاہ بعید وہم و خواب اس کی رفاقتوں میں رات ہجر بھی تھا وصال بھی   اس کے ہی بازوؤں میں اور اس کو ہی سوچتے رہے جسم کی خواہشوں پہ تھے روح کے اور جال بھی   شام کی نا سمجھ ہوا پوچھ رہی ہے اک پتا موج ہوائے کوئے یار کچھ تو مرا خیال بھی

Wo to khushboo hai hawa me bikhar gaye ga by Parveen Shakir

Image
وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا   وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا   ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا   وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے ایک جھونکا ہے جو آئے گا گزر جائے گا   وہ جب آئے گا تو پھر اس کی رفاقت کے لیے موسم گل مرے آنگن میں ٹھہر جائے گا   آخرش وہ بھی کہیں ریت پہ بیٹھی ہوگی تیرا یہ پیار بھی دریا ہے اتر جائے گا   مجھ کو تہذیب کے برزخ کا بنایا وارث جرم یہ بھی مرے اجداد کے سر جائے گا

Kuch de use rukhsat kar kion ankh jhukali hai by Ibn e Insha

Image
کچھ دے اسے رخصت کر کیوں آنکھ جھکا لی ہے   کچھ دے اسے رخصت کر کیوں آنکھ جھکا لی ہے ہاں در پہ ترے مولا! انشاؔ بھی سوالی ہے   اس بات پہ کیوں اس کی اتنا بھی حجاب آئے فریاد سے بے بہرہ کشکول سے خالی ہے   شاعر ہے تو ادنیٰ ہے، عاشق ہے تو رسوا ہے کس بات میں اچھا ہے کس وصف میں عالی ہے   کس دین کا مرشد ہے، کس کیش کا موجد ہے کس شہر کا شحنہ ہے کس دیس کا والی ہے؟   تعظیم کو اٹھتے ہیں اس واسطے دل والے حضرت نے مشیخت کی اک طرح نکالی ہے   آوارہ و سرگرداں کفنی بہ گلو پیچاں داماں بھی دریدہ ہے گدڑی بھی سنبھالی ہے   آوارہ ہے راہوں میں، دنیا کی نگاہوں میں عزت بھی مٹا لی ہے تمکیں بھی گنوا لی ہے   آداب سے بیگانہ، در آیا ہے دیوانہ نے ہاتھ میں تحفہ ہے، نے ساتھ میں ڈالی ہے   بخشش میں تامل ہے اور آنکھ جھکا لی ہے کچھ در پہ ترے مولا، یہ بات نرالی ہے   انشاؔ کو بھی رخصت کر، انشاؔ کو بھی کچھ دے دے انشاؔ سے ہزاروں ہیں، انشاؔ بھی سوالی ہے   ابنِ انشاء

Lekin bari der ho chuki thi by Parveen Shakir

Image
لیکن بڑی دیر ہو چکی تھی   لیکن بڑی دیر ہو چکی تھی اس عمر کے بعد اس کو دیکھا آنکھوں میں سوال تھے ہزاروں ہونٹوں پہ مگر وہی تبسم! چہرے پہ لکھی ہوئی اداسی لہجے میں مگر بلا کا ٹھہراؤ آواز میں گونجتی جدائی بانہیں تھیں مگر وصال ساماں!   سمٹی ہوئی اس کے بازوؤں میں تا دیر میں سوچتی رہی تھی کس ابر گریز پا کی خاطر میں کیسے شجر سے کٹ گئی تھی کس چھاؤں کو ترک کر دیا تھا   میں اس کے گلے لگی ہوئی تھی وہ پونچھ رہا تھا مرے آنسو لیکن بڑی دیر ہو چکی تھی!

Itna maloom hai bu Parveen Shakir

Image
اتنا معلوم ہے   اپنے بستر پہ بہت دیر سے میں نیم دراز سوچتی تھی کہ وہ اس وقت کہاں پر ہوگا میں یہاں ہوں مگر اس کوچۂ رنگ و بو میں روز کی طرح سے وہ آج بھی آیا ہوگا اور جب اس نے وہاں مجھ کو نہ پایا ہوگا!؟   آپ کو علم ہے وہ آج نہیں آئی ہیں؟ میری ہر دوست سے اس نے یہی پوچھا ہوگا کیوں نہیں آئی وہ کیا بات ہوئی ہے آخر خود سے اس بات پہ سو بار وہ الجھا ہوگا کل وہ آئے گی تو میں اس سے نہیں بولوں گا آپ ہی آپ کئی بار وہ روٹھا ہوگا وہ نہیں ہے تو بلندی کا سفر کتنا کٹھن سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اس نے یہ سوچا ہوگا راہداری میں ہرے لان میں پھولوں کے قریب اس نے ہر سمت مجھے آن کے ڈھونڈا ہوگا   نام بھولے سے جو میرا کہیں آیا ہوگا غیر محسوس طریقے سے وہ چونکا ہوگا ایک جملے کو کئی بار سنایا ہوگا بات کرتے ہوئے سو بار وہ بھولا ہوگا یہ جو لڑکی نئی آئی ہے کہیں وہ تو نہیں اس نے ہر چہرہ یہی سوچ کے دیکھا ہوگا جان محفل ہے مگر آج فقط میرے بغیر ہائے کس درجہ وہی بزم میں تنہا ہوگا کبھی سناٹوں سے وحشت جو ہوئی ہوگی اسے اس نے بے ساختہ پھر مجھ کو پکارا ہوگا چلتے چلت...

Ankhoon se is ley meri laali nahi jati

Image
آنکھوں سے میری اس لئیے لالی نہیں جاتی   آنکھوں سے میری اس لئیے لالی نہیں جاتی یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی اب عمر نہ موسم نہ وہ رستے کہ وہ پلٹے اس دل کی مگر کیوں خام خیالی نہیں جاتی مانگے اگر توں تو جان ہنس کے تجھے دے دوں تیری تو کوئی بات بھی ہم سے ٹالی نہیں جاتی آئے کوئی آ کر یہ تیرے درد سنبھالے اب ہم سے تو یہ جاگیر اب سنھبالی نہیں جاتی معلوم ہمیں بھی ہیں تیرے بہت سے قصے پر بات کوئی تیری ہم سے اچھالی نہیں جاتی ہمراہ تیرے پھول کھلاتی تھی جو دل میں اب شام وہی درد سے کبھی خالی نہیں جاتی ہم جان سے جائیں گے تبھی بات بنے گی تم سے تو کوئی راہ اب نکالی نہیں جاتی

Guftugu achi lagi zoq e nazar acha laga by Ahmed Faraz

Image
گفتگو اچھی لگی ذوقِنظر اچھا لگا   گفتگو اچھی لگی ذوقِ نظراچھا لگا مدتوں کے بعد کوئی ہمسفر اچھا لگا​   دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر ہمیں اُس کا ہنس دینا ہمارے حال پر اچھا لگا​   ہر طرح کی بے سر و سامانیوں کے باوجود آج وہ آیا تو مجھ کو اپنا گھر اچھا لگا​   باغباں گلچیں کو چاہے جو کہے ہم کو تو پھول شاخ سے بڑھ کر کفِ دلدار پر اچھا لگا​   کون مقتل میں نہ پہنچا کون ظالم تھا جسے تیغِ قاتل سے زیادہ اپنا سر اچھا لگا​   ہم بھی قائل ہیں وفا میں استواری کے مگر کوئی پوچھے کون کس کو عمر بھر اچھا لگا​   اپنی اپنی چاہتیں ہیں لوگ اب جو بھی کہیں اک پری پیکر کو اک آشفتہ سر اچھا لگا​   میر کے مانند اکثر زیست کرتا تھا فراز تھا تو وہ دیوانہ سا شاعر مگر اچھا لگا​   احمد فراز

Aap ki yaad aati rahi rat bhar by Faiz Ahmed Faiz

Image
Aap kia yaad aati rahi rat bhar   ‘Aap ki yaad aati rahi raat bhar’ Chandni dil dukhaati rahi raat bhar   Gaah jalti hui gaah bujti hui Shamm-e-gham jhilmilaati rahi raat bhar   Koi khushboo badalti rahi pairahan Koi tasveer gaati rahi raat bhar   Phir sabaa saayaa-e-shaakh-e-gul ke tale Koi kissa sunaati rahi raat bhar   Jo na aayaa use koi zanjeer-e-dar Har sadaa par bulaati rahi raat bhar   Ik ummeed se dil behaltaa raha Ik tamannaa sataati rahi raat bhar  

Tere ishq ki intiha chahata hun by Allama Iqbal

Image
Tere ishq ki intiha chahta hun   Tere Ishq ki Inteha Chahta Hun Meri Sadgi dekh mein kia chahta Hun   Sitam Ho Ke Ho Wada e Behijabi Koi Baat Sabr Azma Chahta Hun   Ye Jannat Mubarik Rahe Zahidon Ko Ke Mein Aap Ka Samna Chahta Hun   Zara Sa Tu Dil Houn Magar Shokh Itna Wohi Lan Tarani Suna Chahta Hun   Bhari Bazm Mein Raaz Ki Baat Keh Di Bara Be-Adab Hun, Saza Chahta Hun   Koi Dam Ka Mehman Hun Ae Ahl e Mehfil Charagh e Sehar Hun, Bujha Chahta Hun   Allama Iqbal

Samander me ytarta hun by Wasi Shah

Image
Samander me utarta hun   Samandar Me Utarta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain Teri Ankhon Ko Parhta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain   Tumhara Nam Parhne Ki Ijazat Chin Gai Jab Se Koi Bhi Lafz Parhta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain   Me Huns Kar Jhail Leta Hun Judai Ki Sabhi Rasmen Galy Jab Us K Lagta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain   Na-Jany Ho Gaya Hun Is Qadar Hassas Me Kab Se Kisi Se Bat Karta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain   Wo Sab Guzry Hue Lamhaat Mujh Ko Yad Ate Hain Tumhare Khat Jo Parhta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain   Me Sara Din Bohat Masroof Rehta Hun Magr Junhi Qadam Chokhat Pe Rakhta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain   Har Aik Muflis K Mathy Par Alam Ki Dastany Hain Koi Chehra Bhi Parhta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain   Bary Logon K Oonchy, Bad-Numa Or Sard Mehlon Ko Gareeb Ankhon Se Takta Hun To Ankhain Bheeg Jati Hain   Tere Koochy Se Ab Mera Ta'aluq Wajabi Sa Hai Magr Jab Bhi Guzr...

Ger nahi hai to use mat kijiye by Atfab Abrak

Image
گر نہیں ہے تو اسے مت کیجے   گر نہیں ہے تو اسے مت کیجے یونہی ضائع نہ محبت کیجے   کیا دکھاوے کا تعلق رکھنا اس سے بہتر ہے کہ نفرت کیجے   جو نہیں آپ کا اس کا ہونا ہے حماقت نہ حماقت کیجے   مار ڈالے گی مروت ہم کو ختم ہر اپنی عنایت کیجے   بے وفا ہو کہ ہو مجبور کوئی بہ خوشی ایسوں کو رخصت کیجے   جانے والوں کو دعا دے کے کہو پھر سے آنے کی نہ زحمت کیجے   آپ کس کس کو جئیں گے توبہ چار دن خود میں سکونت کیجے   مانا مشکل ہے سنبھلنا دل کا دل سے ہر گز نہ رعایت کیجے   دل کی فطرت ہے بغاوت کرنا اب کہ اس دل سے بغاوت کیجے   ایک ہی شخص کو لکھے جانا بند ابرک یہ بلاغت کیجے   اپنے حصے میں بھی رکھ لیجے کچھ اب کہ ابرک جو محبت کیجے   ۔۔۔۔ اتباف ابرک

Tumhare sheher ka moosam bara suhana lage by Nazeer Qaiser

Image
تمہارے شہر کا موسمبڑا سہانا لگے   تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے میں ایک شام چرا لوں اگر برا نہ لگے   تمہارے بس میں اگر ھو تو بھول جاؤ ھمیں تمہیں بھلانے میں شاید ، مجھے زمانہ لگے   ھمارے پیار سے جلنے لگی ھے اک دنیا دعا کرو کسی دشمن کی بد دعا نہ لگے   نہ جانے کیا ھے اس کی بیباک آنکھوں میں وہ منہ چھپا کے جائے بھی تو بےوفا نہ لگے   جو ڈوبنا ھے تو اتنے سکون سے ڈوبو کہ آس پاس کی لہروں کو بھی پتا نہ لگے   ھو جس ادا سے میرے ساتھ بے وفائی کر کہ تیرے بعد مجھے کوئی بے وفا نہ لگے   وہ پھول جو میرے دامن سے ھو گیا منسوب خدا کرے انہیں بازار کی ھوا نہ لگے   تم آنکھ موند کے پی جاؤ زندگی ، قیصر کہ ایک گھونٹ میں شاید یہ بد مزہ نہ لگے۔۔   نذیر قیصر

Main laakh malamat seh kar bhi

Image
Main laakh malamat she   kar bhi Main Laakh Malamat Seh Kar Bhi Tre Sath Raha! Tra Yaar Raha Main Nay Murr Kay Nahi Dekha Uss Ko Tujhe Jis Jis Say Inkar Raha!!   Jo Lafz Ka Pesha Karte They Masroof Rahe Mashhoor Hue Tri Yaad Mri Mazdori Thi Main Jeewan Bhar Bekaar Raha

Such kabhi bhi fanaa nahi hota by Munawwar Hussain Bazig

Image
سچ کبھی بھی فنا نہیں ہوتا   سچ کبھی بھی فنا نہیں ہوتا جھوٹ قائم سدا نہیں ہوتا   آج ہوتے نہ ہم کبھی تنہا ہم میں گر تیسرا نہیں ہوتا   کیسے پہنچوں گا یار منزل پر بیچ میں راستہ نہیں ہوتا   جتنے تم پوج لو بھلے پتھر بت کبھی بھی خدا نہیں ہوتا   پہلے ہوتا تھا میں پریشاں بھی بعد تیرے ذرا نہیں ہوتا   مان ٹوٹا ہے اس کے ہاتھوں سے پھول جس سے جدا نہیں ہوتا   عشق بس ایک بار ہوتا ہے دوسری مرتبہ نہیں ہوتا   تب تلک سانس ہی نہیں تھمتی جب تلک رابطہ نہیں ہوتا   سوچتا ہے نماز میں حوریں شیخ بھی پارسا نہیں ہوتا   شاعری بے مزہ ہی رہنی تھی غم کا گر آسرا نہیں ہوتا   بے وفا کہہ رہے ہو بازِغ کو ہر کوئی آپ سا نہیں ہوتا منور حسین بازِغ

Ae musawwir ,mere meboob ki tasveer bana

Image
اے مُصوِّر ، میرے محبوب کی تصویر بنا ۔۔   اے مُصوِّر، میرے محبوب کی تصویر بنا ۔۔ تُجھ سے بن جائے تو، بِگڑی ہوئی تقدیر بنا۔۔ زُلف ایسی ہو کہ، برسات بھی پانی مانگے ۔۔ سُرخ ہونٹوں سے ہر اِک پھول جوانی مانگے ۔۔ نَرگِسی آنکھوں میں کاجل کے وہی تِیر بنا ۔۔ اے مُصوِّر، میرے محبوب کی تصویر بنا ۔۔۔۔۔ میں تُجھے حُسن کے انداز سکھاوں کیسے ۔۔ اپنی آنکھیں، تیرے چہرے پہ لگاوں کیسے ۔۔ تیرا در چھوڑ کر جاؤں تو ۔۔۔۔۔۔۔ جاؤں کیسے جس میں اُلجھی رہوں دَن رات، وہ زنجیر بنا ۔۔ اے مُصوِّر، میرے محبوب کی تصویر بنا--

Alao me dhamal kar raha ho me by Ali Zaryoun

Image
الاؤ میں دھمال کر رہا ہوں میں   الاؤ میں دھمال کر رہا ہوں میں اور آگ سے وصال کر رہا ہوں میں   تجھے تو ہنس کے الوداع کہہ دیا اور اب جو اپنا حال کر رہا ہوں میں ؟؟   پتا بھی ہے نہیں سنے گی وہ، مگر پتا ہے ! پھر بھی کال کر رہا ہوں میں   خدا کا شکر کر کہ تجھ سے دور ہوں ابھی ترا خیال کر رہا ہوں میں   علی غزل میں دستخط تھا عشق کا وہ دستخط بحال کر رہا ہوں میں   !

Khataien baksh de meri ae mere malik

Image
خطائیں بخش دے میری اے میرے مالک   خطائیں بخش دے میری اے میرے مالک میں تو مفلس ہوں مالک کل تو ہے   دے توفیق سجدہ تو مجھے میرے مرنے تک لائک عبادت کے اس جہاں میں بس تو ہے   گناہوں سے بھرا ہوا ہے یہ وجود میرا پاک کردے میرا دل رحیم و کریم تو ہے   دے طاقت کر سکوں حمد و ثنا تیری رحمتوں کا تو سارا جہاں تو ہے   میرا غرور و تکبر خاک ہوجائے میں ہوں انساں مگر عظیم تو ہے   شرف بخش دے دعا کو میری قبول ہونے کا میں حقیر و فقیر ہوں دینے والا تو تو ہے   میری اوقات کیا میرا خمیر مٹی ہے اک تو ہی واحد ہے احد و صمد تو ہے