uski sukhan taraziyan mere ley by parveen shakir
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEioGHg0dHX28ePX2kpfm-cdbHe_5X1ko-qzWsrhFXoTOiTawC9otkMEpv6YAmUfDhGOQ9O_-Zc8s4H9NNPGmYinHIMixSr-6JHn_FzbTU1tzlLP16SMinE9Uu5u5H-UPegCKwmZMZBql9Wg/s0/images+%25283%2529.jpeg)
اس کی سخن طرازیاں میرے لیے اس کی سخن طرازیاں میرے لیے بھی ڈھال تھیں اس کی ہنسی میں چھپ گیا اپنے غموں کا حال بھی خوشبُو ہے، چاندنی ہے، لبِ جُو ہے، اور میں کس بے پناہ رات میں تنہا کیا مجھے تو بدلتا ہے تو بے ساختہ میری آنکھیں میرے ہاتھ کی لکیروں سے اُلجھ جاتی ہیں دل کو لہو کروں تو کوئی نقش بن سکے تو مجھ کو کربِ ذات کی سچی کمائی دے مری طرح سے کوئی ہے جو زندگی اپنی تمھاری یاد کے نام انتساب کر دے گا تجھ کو کھو کر بھی رہوں، خلوتِ جاں میں تیری جیت پائی ہے محبت نہ عجب، مات کے ساتھ پروین شاکر