Itna maloom hai bu Parveen Shakir
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjMMRDVVAMC3K4p6zzRvumnmshccAwESYMTSU8YMlcGpjEHbVb9a1bczm_gzkvCGD0Js__L2MGEe-SsknLDCCTnDT0-ZKaEDkh0A_tLx1wXnqioHsRw0vCuzaZ76Pg1nVt7KV_kyiJFQ9I8/s320/231268c2-a017-4c83-bb21-fc4089222ffd.jpg)
اتنا معلوم ہے اپنے بستر پہ بہت دیر سے میں نیم دراز سوچتی تھی کہ وہ اس وقت کہاں پر ہوگا میں یہاں ہوں مگر اس کوچۂ رنگ و بو میں روز کی طرح سے وہ آج بھی آیا ہوگا اور جب اس نے وہاں مجھ کو نہ پایا ہوگا!؟ آپ کو علم ہے وہ آج نہیں آئی ہیں؟ میری ہر دوست سے اس نے یہی پوچھا ہوگا کیوں نہیں آئی وہ کیا بات ہوئی ہے آخر خود سے اس بات پہ سو بار وہ الجھا ہوگا کل وہ آئے گی تو میں اس سے نہیں بولوں گا آپ ہی آپ کئی بار وہ روٹھا ہوگا وہ نہیں ہے تو بلندی کا سفر کتنا کٹھن سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اس نے یہ سوچا ہوگا راہداری میں ہرے لان میں پھولوں کے قریب اس نے ہر سمت مجھے آن کے ڈھونڈا ہوگا نام بھولے سے جو میرا کہیں آیا ہوگا غیر محسوس طریقے سے وہ چونکا ہوگا ایک جملے کو کئی بار سنایا ہوگا بات کرتے ہوئے سو بار وہ بھولا ہوگا یہ جو لڑکی نئی آئی ہے کہیں وہ تو نہیں اس نے ہر چہرہ یہی سوچ کے دیکھا ہوگا جان محفل ہے مگر آج فقط میرے بغیر ہائے کس درجہ وہی بزم میں تنہا ہوگا کبھی سناٹوں سے وحشت جو ہوئی ہوگی اسے اس نے بے ساختہ پھر مجھ کو پکارا ہوگا چلتے چلت...