Ae bint e hawwa
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEg3Ofn3HFadI8R-W1Y6zl5YqaC9MDab123-3nZPOCiSXokL2OYigioD1AByFv1lF5PVXXjtwyIGeNkbmeK7n6gulbcXqHfhybiuHH9AI_ioN9uc3tKQro9sCp2UXg0B9idY8Qhx7AwjbC4A/s0/download+%252816%2529.jpg)
اے بنت حوا اتارتی نہیں ہے تو دوپٹہ بھی گھر میں اپنوں کے سامنے پھر کیسے دکھا دیتی ہو بدن اپنا ان کیمروں کے سامنے اے بنت حوا محبت نہیں رہی اب ہوس ہے جسموں کی تیرے حسن کی نیلامی ہو گی تیری نظروں کے سامنے اکثر نامحرم چھوڑ جاتے ہیں ساتھ حالات سے گھبرا کر صرف محرم ہی کھڑا ہوتا ہے تیری مشکلوں کے سامنے اپنوں کو دے کر دغا ہار جاتی ہیں جو عزت محبت میں بھیک مانگتی ہے پھر وہ محبت کی غیروں کے سامنے اکثر عزت ہار کر بھی عزت بچانا ہو جاتی ہے مشکل بہت کہ بولی لگتی ہے پھر تیری محبت کی ڈھیروں کے سامنے اکثر اک پہ تھمتی نہیں یہ کہانی محبت سے ہوس تک کی گزرنا پڑتا ہے تیری محبت کو رنگ برنگے چہروں کے سامنے اول محبت نہ کر اور جو ہو تو یقین نہ کر اندھوں کی طرح صبر کر پھر نکاح کر اور سر اٹھا کر جی ہزاروں کے سامنے اے بنت حوا محبت نہیں رہی اب ہوس ہے جسموں کی تیرے حسن کی نیلامی ہو گی تیری نظروں کے سامنے