Anjan to na tha by Farooq
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhaIjzUxSsdjzwu556UDei54Qqjfz2LOJL2SqD1EvAX-drrZUuri-SOhYKb_nePrE6dq6wap5GLO9GeLY0m-vCm8OuqfrSCSKEnH7pAChJp2o-pthMhf-wpCP_16k6QtI9D_6mazh3TdNOZ/s320/104426109_602770970345048_6830419691100791204_n.jpg)
انجان تو نہ تھا دِل کے معاملات سے ، انجان تو نہ تھا اِسی گھر کا فرد تھا ، کوئی مہمان تو نہ تھا بانہوں میں جب لیا اُسے ، نادان تھا ضرور جب چھوڑ کر گیا مجھے ، نادان تو نہ تھا کٹ تو گیا ھے ، کیسے کٹا یہ نہ پوچھیے ؟؟ یارو !! سفر حیات کا آسان تو نہ تھا نیلام گھر بنایا نہیں اپنی ذات کو کمزور اس قدر ، میرا ایمان تو نہ تھا تھیں جن کے دَم سے رونقیں ، شہروں میں جا بسے ورنہ ھمارا گاؤں ، یوں ویران تو نہ تھا رسماً ھی آ کے پُوچھتا ، فاروق حالِ دل کچھ اِس میں اُس کی ذات کا ، نقصان تو نہ تھا