Zarorat hain
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgblBh8IiCFawNBw9BUUIimVCbRYG_2Vm_wtkCJ8adO5v6d6uwPq5adQ6POAuYmSQ0BIXHmyYTixTiu9enRpdwLUAsQru4X5D8iTwJnHYI4yWjNJ1ZW_vJRVxnzWJenz4TIR01KFTY86brV/s0/a982827c-0cd2-4856-8239-ba3763c59f07.jpg)
ضرورت ہے مجھی پہ چیخ پڑا ! "جا ! تری ضرورت نئیں !" وہ جیسے رویا ! مجھے یہ لگا ! ضرورت ہے ! میں کائنات ہتھیلی پہ لا کے رکھ دیتا ! تُو ایک بار مجھے بولتا ! ضرورت ہے ! تجھے تو یوں بھی بٹھا لیں گے لوگ آنکھوں پر ! حسین شخص ! تجھے میری کیا ضرورت ہے تجھے یہ لگتا ہے ؟ اُس کی کوئی ضرورت نئیں ؟ جو شخص منہ سے نہیں کہہ رہا ! "ضرورت ہے !" یہ مجھ پہ چھوڑ دے ! جیسے بھی چاند لے آؤں ! اداس شخص ! فقط یہ بتا ! ضرورت ہے ؟ وہ پوچھتی بھی رہی ! " ! بول ! کیوں ٹھہروں ؟" میں اُس سے یہ بھی نہیں کہہ سکا، "ضرورت ہے !"