Ger nahi hai to use mat kijiye by Atfab Abrak
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEjR2HyMNAt5kqmltOydX4mFAYS6rQoh_7R6bAz6vuIcgVROdUPuyIFwgfOoCPa-ikNRGaD7tGy0e-8BP_BDnlBQhaUIc45UYN76zqdzUBGFiYcdmvOb2nnaUV9xUbQg0aFLhwPfpkrKF7lO/s320/1540a15e-7be5-4127-beb4-023b96491bcb.jpg)
گر نہیں ہے تو اسے مت کیجے گر نہیں ہے تو اسے مت کیجے یونہی ضائع نہ محبت کیجے کیا دکھاوے کا تعلق رکھنا اس سے بہتر ہے کہ نفرت کیجے جو نہیں آپ کا اس کا ہونا ہے حماقت نہ حماقت کیجے مار ڈالے گی مروت ہم کو ختم ہر اپنی عنایت کیجے بے وفا ہو کہ ہو مجبور کوئی بہ خوشی ایسوں کو رخصت کیجے جانے والوں کو دعا دے کے کہو پھر سے آنے کی نہ زحمت کیجے آپ کس کس کو جئیں گے توبہ چار دن خود میں سکونت کیجے مانا مشکل ہے سنبھلنا دل کا دل سے ہر گز نہ رعایت کیجے دل کی فطرت ہے بغاوت کرنا اب کہ اس دل سے بغاوت کیجے ایک ہی شخص کو لکھے جانا بند ابرک یہ بلاغت کیجے اپنے حصے میں بھی رکھ لیجے کچھ اب کہ ابرک جو محبت کیجے ۔۔۔۔ اتباف ابرک