Mizaaj Hum Se Ziyada Juda Na Tha Us Ka by Ahmed Faraz
مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا جب اپنے طور یہی تھے تو کیا گلہ اس کا وہ اپنے زعم میں تھا بے خبر رہا مجھ سے اسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اس کا وہ برق رو تھا مگر وہ گیا کہاں جانے اب انتظار کریں گے شکستہ پا اس کا چلو یہ سیل بلا خیز ہی بنے اپنا سفینہ اس کا خدا اس کا ناخدا اس کا یہ اہل درد بھی کس کی دہائی دیتے ہیں وہ چپ بھی ہو تو زمانہ ہے ہم نوا اس کا ہمیں نے ترک تعلق میں پہل کی کہ فرازؔ وہ چاہتا تھا مگر حوصلہ نہ تھا اس کا احمد فراز