Larkiyon ki chahat bhi larkiyon si hoti hain by M.nawaz
لڑکیوں کی چاہت بھی لڑکیوں سی ہوتی ہے ان کھلے گلابوں کی کونپلوں سی ہوتی ہے ہر سمے بدلتے ہوئے موسموں سی ہوتی ہے پل میں جاگ اٹھتی ہے پل میں سو بھی جاتی ہے قطرہ قطرہ بہتی ہے اور کھو بھی جاتی ہے بے بسی سی اک اس میں آنسوؤں سی ہوتی ہے رات کی سیاہی میں نور بن کے آتی ہے روح کے جزیروں کو آ کے یہ سجاتی ہے روشنی مگر اسکی جگنوؤں سی ہوتی ہے دو گھڑی کی محفل میں جھومتی ہے ۔ گاتی ہے دے کے درد صدیوں کے پل میں لوٹ جاتی ہے کاغذی گلابوں کی خوشبوؤں سی ہوتی ہے تھوڑا دور چلتی ہے اور تھک سی جاتی ہے اک ذرا سی آہٹ سے سہم سہم جاتی ہے لڑکیوں کی چاہت بھی لڑکیوں سی ہوتی ہے