Posts

Kuch de use rukhsat kar kion ankh jhukali hai by Ibn e Insha

Image
کچھ دے اسے رخصت کر کیوں آنکھ جھکا لی ہے   کچھ دے اسے رخصت کر کیوں آنکھ جھکا لی ہے ہاں در پہ ترے مولا! انشاؔ بھی سوالی ہے   اس بات پہ کیوں اس کی اتنا بھی حجاب آئے فریاد سے بے بہرہ کشکول سے خالی ہے   شاعر ہے تو ادنیٰ ہے، عاشق ہے تو رسوا ہے کس بات میں اچھا ہے کس وصف میں عالی ہے   کس دین کا مرشد ہے، کس کیش کا موجد ہے کس شہر کا شحنہ ہے کس دیس کا والی ہے؟   تعظیم کو اٹھتے ہیں اس واسطے دل والے حضرت نے مشیخت کی اک طرح نکالی ہے   آوارہ و سرگرداں کفنی بہ گلو پیچاں داماں بھی دریدہ ہے گدڑی بھی سنبھالی ہے   آوارہ ہے راہوں میں، دنیا کی نگاہوں میں عزت بھی مٹا لی ہے تمکیں بھی گنوا لی ہے   آداب سے بیگانہ، در آیا ہے دیوانہ نے ہاتھ میں تحفہ ہے، نے ساتھ میں ڈالی ہے   بخشش میں تامل ہے اور آنکھ جھکا لی ہے کچھ در پہ ترے مولا، یہ بات نرالی ہے   انشاؔ کو بھی رخصت کر، انشاؔ کو بھی کچھ دے دے انشاؔ سے ہزاروں ہیں، انشاؔ بھی سوالی ہے   ابنِ انشاء

Lekin bari der ho chuki thi by Parveen Shakir

Image
لیکن بڑی دیر ہو چکی تھی   لیکن بڑی دیر ہو چکی تھی اس عمر کے بعد اس کو دیکھا آنکھوں میں سوال تھے ہزاروں ہونٹوں پہ مگر وہی تبسم! چہرے پہ لکھی ہوئی اداسی لہجے میں مگر بلا کا ٹھہراؤ آواز میں گونجتی جدائی بانہیں تھیں مگر وصال ساماں!   سمٹی ہوئی اس کے بازوؤں میں تا دیر میں سوچتی رہی تھی کس ابر گریز پا کی خاطر میں کیسے شجر سے کٹ گئی تھی کس چھاؤں کو ترک کر دیا تھا   میں اس کے گلے لگی ہوئی تھی وہ پونچھ رہا تھا مرے آنسو لیکن بڑی دیر ہو چکی تھی!

Itna maloom hai bu Parveen Shakir

Image
اتنا معلوم ہے   اپنے بستر پہ بہت دیر سے میں نیم دراز سوچتی تھی کہ وہ اس وقت کہاں پر ہوگا میں یہاں ہوں مگر اس کوچۂ رنگ و بو میں روز کی طرح سے وہ آج بھی آیا ہوگا اور جب اس نے وہاں مجھ کو نہ پایا ہوگا!؟   آپ کو علم ہے وہ آج نہیں آئی ہیں؟ میری ہر دوست سے اس نے یہی پوچھا ہوگا کیوں نہیں آئی وہ کیا بات ہوئی ہے آخر خود سے اس بات پہ سو بار وہ الجھا ہوگا کل وہ آئے گی تو میں اس سے نہیں بولوں گا آپ ہی آپ کئی بار وہ روٹھا ہوگا وہ نہیں ہے تو بلندی کا سفر کتنا کٹھن سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اس نے یہ سوچا ہوگا راہداری میں ہرے لان میں پھولوں کے قریب اس نے ہر سمت مجھے آن کے ڈھونڈا ہوگا   نام بھولے سے جو میرا کہیں آیا ہوگا غیر محسوس طریقے سے وہ چونکا ہوگا ایک جملے کو کئی بار سنایا ہوگا بات کرتے ہوئے سو بار وہ بھولا ہوگا یہ جو لڑکی نئی آئی ہے کہیں وہ تو نہیں اس نے ہر چہرہ یہی سوچ کے دیکھا ہوگا جان محفل ہے مگر آج فقط میرے بغیر ہائے کس درجہ وہی بزم میں تنہا ہوگا کبھی سناٹوں سے وحشت جو ہوئی ہوگی اسے اس نے بے ساختہ پھر مجھ کو پکارا ہوگا چلتے چلت...

Ankhoon se is ley meri laali nahi jati

Image
آنکھوں سے میری اس لئیے لالی نہیں جاتی   آنکھوں سے میری اس لئیے لالی نہیں جاتی یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی اب عمر نہ موسم نہ وہ رستے کہ وہ پلٹے اس دل کی مگر کیوں خام خیالی نہیں جاتی مانگے اگر توں تو جان ہنس کے تجھے دے دوں تیری تو کوئی بات بھی ہم سے ٹالی نہیں جاتی آئے کوئی آ کر یہ تیرے درد سنبھالے اب ہم سے تو یہ جاگیر اب سنھبالی نہیں جاتی معلوم ہمیں بھی ہیں تیرے بہت سے قصے پر بات کوئی تیری ہم سے اچھالی نہیں جاتی ہمراہ تیرے پھول کھلاتی تھی جو دل میں اب شام وہی درد سے کبھی خالی نہیں جاتی ہم جان سے جائیں گے تبھی بات بنے گی تم سے تو کوئی راہ اب نکالی نہیں جاتی

Guftugu achi lagi zoq e nazar acha laga by Ahmed Faraz

Image
گفتگو اچھی لگی ذوقِنظر اچھا لگا   گفتگو اچھی لگی ذوقِ نظراچھا لگا مدتوں کے بعد کوئی ہمسفر اچھا لگا​   دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر ہمیں اُس کا ہنس دینا ہمارے حال پر اچھا لگا​   ہر طرح کی بے سر و سامانیوں کے باوجود آج وہ آیا تو مجھ کو اپنا گھر اچھا لگا​   باغباں گلچیں کو چاہے جو کہے ہم کو تو پھول شاخ سے بڑھ کر کفِ دلدار پر اچھا لگا​   کون مقتل میں نہ پہنچا کون ظالم تھا جسے تیغِ قاتل سے زیادہ اپنا سر اچھا لگا​   ہم بھی قائل ہیں وفا میں استواری کے مگر کوئی پوچھے کون کس کو عمر بھر اچھا لگا​   اپنی اپنی چاہتیں ہیں لوگ اب جو بھی کہیں اک پری پیکر کو اک آشفتہ سر اچھا لگا​   میر کے مانند اکثر زیست کرتا تھا فراز تھا تو وہ دیوانہ سا شاعر مگر اچھا لگا​   احمد فراز

Aap ki yaad aati rahi rat bhar by Faiz Ahmed Faiz

Image
Aap kia yaad aati rahi rat bhar   ‘Aap ki yaad aati rahi raat bhar’ Chandni dil dukhaati rahi raat bhar   Gaah jalti hui gaah bujti hui Shamm-e-gham jhilmilaati rahi raat bhar   Koi khushboo badalti rahi pairahan Koi tasveer gaati rahi raat bhar   Phir sabaa saayaa-e-shaakh-e-gul ke tale Koi kissa sunaati rahi raat bhar   Jo na aayaa use koi zanjeer-e-dar Har sadaa par bulaati rahi raat bhar   Ik ummeed se dil behaltaa raha Ik tamannaa sataati rahi raat bhar  

Tere ishq ki intiha chahata hun by Allama Iqbal

Image
Tere ishq ki intiha chahta hun   Tere Ishq ki Inteha Chahta Hun Meri Sadgi dekh mein kia chahta Hun   Sitam Ho Ke Ho Wada e Behijabi Koi Baat Sabr Azma Chahta Hun   Ye Jannat Mubarik Rahe Zahidon Ko Ke Mein Aap Ka Samna Chahta Hun   Zara Sa Tu Dil Houn Magar Shokh Itna Wohi Lan Tarani Suna Chahta Hun   Bhari Bazm Mein Raaz Ki Baat Keh Di Bara Be-Adab Hun, Saza Chahta Hun   Koi Dam Ka Mehman Hun Ae Ahl e Mehfil Charagh e Sehar Hun, Bujha Chahta Hun   Allama Iqbal