Udasion ka ye moosam bhi badal sakta hai by Mohsin Naqwi



اُداسیوں کا یہ موسم بدل بھی سکتا تھا

 

اُداسیوں کا یہ موسم بدل بھی سکتا تھا

وہ چاہتا ، تو مِرے ساتھ چل بھی سکتا تھا

 

وہ شخص! تُو نے جسے چھوڑنے میں جلدی کی

تِرے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا

 

وہ جلدباز! خفا ہو کے چل دِیا، ورنہ

تنازعات کا کچھ حل نکل بھی سکتا تھا

 

اَنا نے ہاتھ اُٹھانے نہیں دِیا ، ورنہ

مِری دُعا سے، وہ پتّھر پگھل بھی سکتا تھا

 

تمام عُمر تِرا منتظر رہا مُحسن

یہ اور بات کہ ، رستہ بدل بھی سکتا تھا

 

مُحسؔن نقوی


Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

Mjhe tum yaad aati ho by m.a shaheer

Chalo Kuch Dair Chalty Hain. چلو کچھ دیر چلتے ہیں

Alao me dhamal kar raha ho me by Ali Zaryoun