Tum ehtiyat ke mare na aye barish me by Faris Rehman



تم احتیاط کے مارے نہ آئے بارش میں

 

تم احتیاط کے مارے نہ آئے بارش میں

ہمارے ساتھ پرندے نہائے بارش میں

 

کھڑے تھے دونوں طرف پیڑ چھتریاں لیکر

کہ راستہ نہ کہیں بھیگ جائے بارش میں

 

میں اتنے رنگ بکھرتے نہ دیکھ پاؤں گا!!

خدارا کوئی بھی تتلی نہ جائے بارش میں

 

گئ رتوں کی کوئی ایسی بات یاد آئی

نہ پھول پتے نہ ہم مسکرائے بارش میں

 

برستے مینہ میں بھی اشکوں کی لو بلند رہی

یہ وہ چراغ ہے جو بجھ نہ پائے بارش میں

 

کسی کو آئی نظر کھلکھلاتی قوسِ قزح !!!

کسی نے دیکھے اداسی کے سائے بارش میں

 

ہم آج بھیگ گئے سر سے پاؤں تک فارس

کسی کے غم نے وہ چھینٹے اڑائے بارش میں..

 

رحمان فارس


Comments

Popular posts from this blog

Mjhe tum yaad aati ho by m.a shaheer

Chalo Kuch Dair Chalty Hain. چلو کچھ دیر چلتے ہیں

Alao me dhamal kar raha ho me by Ali Zaryoun