Sanjidah by hukhan
سنجیدہ
کیا
خوب ہم نے کی چاند سے باتیں
کیسے کیوں کر گزر پاتی ہیں تیری راتیں
بنا چاندنی کے ادھورا ہوں
مسکراتا ہوں مگر رنجیدہ ہوں
دن تو کٹ ہی جاتا ہے
خیالوں میں اس کے گزر ہی جاتا ہے
ہاں جب آفتاب ڈ ھل جاتا ہے
بس اک تیرا جنوں سر چڑھ جاتا ہے
بس ھنستا ہوں روتا ہوں
مجال کہ کچھ بھی جو سمجھ میں آتا ہے
بس اک تیرا جنون سر چڑھ جاتا ہے
Comments
Post a Comment