Muahabbat me farmaish na karna by Naveed Ahmed Shakir
محبت میں کوئی فرمائش نہ کرنا
محبت میں کوئی فرمائش
نہ کرنا
میری غربت کی پھر نمائش نہ کرنا
جان تو مسکرا کر دوں گا اگر چاہو
وفا کے نام پہ ہجر آزمائش نہ کرنا
خوابوں کی تعبیر ہی بدل جاتی ہے
کبھی خوابوں کی خواہش نہ کرنا
آنکھوں میں پانی دیکھ کے جل نہ جائے
دیکھنا سمندر کے قریب رہائش نہ کرنا
تو نہیں پاس مگر ہے دل میں میرے شاکر
ان فاصلوں کی کبھی پیمائش نہ کرن
نوید احمد شاکر
Good poetry
ReplyDeleteBohut khoob♥️
ReplyDeleteThanks
Delete