Dilon me aag laboon per gulab rakhta hain by Rahat Indori
دلوں میں آگ لبوں پر
گلاب رکھتے ہیں
دلوں میں آگ لبوں پر گلاب
رکھتے ہیں
سب اپنے چہروں پہ دوہری
نقاب رکھتے ہیں
ہمیں چراغ سمجھ کر بجھا
نہ پاؤ گے
ہم اپنے گھر میں کئی آفتاب
رکھتے ہیں
بہت سے لوگ کہ جو حرف آشنا
بھی نہیں
اسی میں خوش ہیں کہ تیری
کتاب رکھتے ہیں
یہ مے کدہ ہے وہ مسجد ہے
وہ ہے بت خانہ
کہیں بھی جاؤ فرشتے حساب
رکھتے ہیں
ہمارے شہر کے منظر نہ دیکھ
پائیں گے
یہاں کے لوگ تو آنکھوں
میں خواب رکھتے ہیں
راحت اندوری
Lovely
ReplyDeleteKhobsurat ❤️
ReplyDelete