Aao tumhe ek kahani sunata hoon
آو تمہیں اک کہانی سناتا ہوں
آو تمہیں اک کہانی سناتا ہوں
سب کچھ اپنی زبانی سناتا ہوں
کیا حادثہ ہوا تھا درپیش کیوں
ہوئی تهی برباد زندگانی سناتا ہوں
دل میں برپا تها اک محشر
آنکھوں میں اشکوں کی روانی سناتا ہوں
میں چیخ چیخ کر کہتا رہا ترک محبت کا
دل نے میری بات کیوں نہیں مانی سناتا ہوں
کیوں بنی تنہائی اپنا مقدر عاصی~
وفا کی راہوں میں اپنی کارستانی سناتا ہوں
Comments
Post a Comment