aankh mein aansu nahi hain per rulata buhat he (آنکھ میں آنسو نہیں ہیں پر رلاتا ہے بہت )
ساتھ میرے بھیگتا ہے بارشوں میں بیٹھ کر
یاد کے سارے دریچے کھول جاتا ہے بہت
روندتا ہے یہ جہاں کی ساری دیواریں کھڑی
دو قدم پہ لا کے اس کو آزماتا ہے بہت
مسکراہٹ , گنگناہٹ , قہقہے , باتیں تری
خواب بن کے رات بھر مجھ کو جگاتا ہے بہت
جانتا ہے جب نہیں منزل کی مجھ کو آرزو
راہ میں اندھے کی کیوں شمعیں جلاتا ہے بہت
مجھکو دے جاتا ہے چھپ کے اسکی خوشبو کا پتہ
ایک دیوانے کو پاگل یہ بناتا ہے بہت
خواہشوں کے بیج بو کے خود چلا جاتا ہے یہ
وہ دسمبر , ہر دسمبر دل دکھاتا ہے بہت
for more urdu sad poetry like on facebook page ....https://www.facebook.com/UrduSadPoetryGazal/
Comments
Post a Comment